کلر گراس
یہ بنجر اورکلر تھور والی زمینوں میں متعدد کٹائیاں دینے والا دائمی نوعیت کا چارہ ہے
فصل کے بارے
کلر گراس:
یہ بنجر اورکلر تھور والی زمینوں میں متعدد کٹائیاں دینے والا دائمی نوعیت کا چارہ ہے ۔یہ سفید اور کالے کلر والی دونوں زمینوں پر بہت اچھی پیداوار دیتا ہے ۔جہاں زمینی پانی کھاراہو یہ وہاں بھی لذیذ اور توانائی سے بھر پور چارہ مہیا کرتا ہے ۔ میٹھے یا کھارے پانی سے سیراب کرنے سے پیداوار پر فرق نہیں پڑتا ۔ایک بار لگانے پر کئی سال پیداوار دیتا رہتا ہے۔ اس میں کاربوہائیڈریٹ اور پروٹین کثرت میں پائے جاتے ہیں۔یہ جانوروں میں سوڈیم اور پوٹاشیم کے توازن کو برقرار رکھنے میں مدد دیتا ہے۔اس کی کاشت عام فصلوں کی طرح کی جاتی ہے۔یہ بڑی عمدگی سے نشوو نما پاتا ہے۔یہ سالانہ چار تا پانچ کٹائیوں میں 400سے500من فی ایکڑ تک پیداوار دینے کی صلاحیت رکھتا ہے اور دودھیل جانوروں کے لئے ایک عمدہ چارہ مہیا کرتا ہے۔اسمیں فولاد،کاپراور میگانیز کی اتنی مقدار پائی جاتی ہے جو جانور کی روزانہ خوراک کے لئے کافی ہوتی ہے ۔یہ زیادہ پی ایچ والی زمین میں بھی کامیابی سے کاشت کیا جا سکتا ہے۔اس سے شورزدہ بنجر زمینوں کی اصلاح بھی ہوتی ہے۔کچھ عرصہ کلر گراس کاشت کرنے کے بعد ان زمینوں پر دوسری ایسی فصلیں جن میں کلر برداشت کرنے کی صلاحیت نسبتاََ کم ہو کاشت کی جا سکتی ہیں۔ اس سے نامیاتی کھاد بھی تیار کی جا سکتی ہے۔
بیج
آب و ہوا:
اسکی کاشت کے لئے گرم مرطوب آب و ہوا موزوں ہے۔
شرح بیج:
اگرچہ یہ چارہ بیج سے بھی کاشت کیا جاسکتا ہے مگر بہتر پیداوار کے لئے اسکو قلموں (stem cutting)کے ذریعے کاشت کرنا چاہیے۔ اسکو سارا سال پھول لگتے ہیں مگر صرف اکتوبر نومبر میں لگنے والے پھول بار آور ہوتے ہیں ۔ اسے کاشت کرنے کے لئے 675 کلوگرام قلمیں فی ہیکٹر (273 کلوگرام قلمیں فی ایکڑ) کافی ہوتیں ہیں۔
کاشت
وقت اور طریقہ کاشت:
اگرچہ کلر گھاس کو سارا سال کاشت کیا جاسکتا ہے مگر بہتر وقت کاشت مارچ کا مہینہ ہے۔قلموں کے ذریعہ کاشت وسط فروری سے وسط مارچ تک کی جاتی ہے۔یاد رہے کہ ہر قلم پر کم از کم دو یا تین آنکھیں ہونی چاہیے۔قلموں کو لگاتے وقت ایک طرف جھکائیں اور زمین کے ساتھ 45درجے کا زاویہ بنائیں۔قلم کی ایک آنکھ زمین کے اندر اور دوسری باہر ہونی چاہیے۔قطاروں کا آپس میں فاصلہ ایک فٹ( 30سینٹی میٹر) اور قلموں کا باہمی فاصلہ چار انچ(10سینٹی میٹر)ہونا چاہیے۔جڑوں کے ذریعہ کاشت جولائی اگست میں کرنی چاہیے۔چونکہ اس کی کاشت خشک زمین میں کی جاتی ہے اسلئے بوائی کے فوراََ بعد پانی لگائیں۔جب تک پودے پھوٹ کر مستحکم نہ ہو جائیں اس وقت تک فصل وتر حالت میں رکھیں بعد ازاں حسب ضرورت پانی دیں۔چونکہ اس کی بڑھوتری کے لئے پانی کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے اس لئے اگر فصل میں پانی کھڑا بھی رہے نقصان نہیں ہوتا۔اچھی پیداوار لینے کے لئے فصل کو ہر چار یا پانچ سال بعد دوبارہ کاشت کرنا چاہیے۔
بیماریاں
بیماریاں اور ضررساں کیڑے:
کلر گراس کی فصل پر صرف تیلے کا حملہ دیکھنے میں آیا ہے۔جس کے تدارک کے لئے محکمہ زراعت کے مقامی عملہ کے مشورہ سے موزوں زہر سپرے کریں۔تمام زہریں چارہ کاٹنے سے کم از کم تین تاچار ہفتے پہلے استعمال کرنی چاہیے۔
کیڑے
جڑی بوٹیوں کی روک تھام
آبپاشی
کھادیں
کھادوں کا استعمال:
کھاد کی مقدار کا تعین زمین کے لیبارٹری تجزیہ کی بنا پرکریںتاہم اوسط زرخیز زمین میں کلر گراس کے لیے کھادوں کا استعمال درج ذیل سفارشات کے مطابق کریں۔
مقدار غذائی اجزاء (کلو گرام فی ایکڑ) |
کیمیائی کھادوں کی مقدار(بوریاں فی ایکڑ) |
||
نائٹروجنN |
فاسفورسP |
پوٹاشK |
بوقت بوائی |
22 |
23 |
12.5 |
ایک بوری ڈی اے پی +آدھی بوری یوریا +آدھی بوری ایس او پی |
نوٹ :۔ایک بوری یوریا ہر کٹائی کے بعد استعمال کریں۔
کٹائی
برداشت:
فصل پہلی بار کٹائی کے لئے بوائی کے تقریباََ 90دن بعد تیار ہو جاتی ہے جبکہ بعد والی ہر کٹائی 50سے60ایام کے بعد تیار ہو جاتی ہے۔جب پودے کا قد 2فٹ ہو جائے تو اس پر پھول نکل آتے ہیں۔یہ سلسلہ اپریل سے ستمبر تک جاری رہتا ہے۔اس سے سال میں4تا5کٹائیاں لی جا سکتی ہیں۔
پیداوار:
اچھی نگہداشت سے سال بھر میں400سے 500من فی ایکڑ تک سبز چارہ حاصل کیا جا سکتا ہے۔