پالک

nil

فصل کے بارے

اہمیت وتعارف:

 سبز پتوںوالی سبزیوں میں پالک اہم مقام کی حامل ہے ۔ غذائی وطبی لحاظ سے بے پناہ اہمیت کی حامل اس سبزی میں  وٹامن اے، کیلشیم، آئرن اور فائبرز وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔علاوہ ازیں پالک میں پوٹاشیم کی کافی مقدار پائی جاتی ہے جو ایک صحت مند نروس سسٹم کے لئے ضروری ہے۔پالک کا ارتقائی وطن عرب ممالک میں سے ہے عربوں نے جب سپین فتح کیا تو کہا جاتا ہے کہ ان کے ساتھ پالک  سپین میں متعارف ہوئی اور وہاں سے دوسرے ممالک میں پھیلی ۔اس نسبت سے سپین کے نام پر اسے Spinach کہا جانے لگا۔ پالک کی فصل پنجاب بھر میں کاشت کی جاتی ہے ۔  پچھلے پانچ سالوں میںپالک کے زیر کاشت رقبہ،پیداوارو اوسط پیداواردرج ذیل ہے۔

پنجا ب میں پچھلے پانچ سالوں میں پالک کا رقبہ ،کُل پیداوا ر اوراوسط پیداوار

 

اوسط پیداوار

کل پیداوار

رقبہ

سال

من(40کلو گرام )   فی ایکڑ

من(37.3242کلو گرام )    فی ایکڑ

کلوگرام فی ہیکٹر 

زار ٹن

  ہزار ایکڑ 

ہزار ہیکٹر

 

152.44

163.37

15068

56.14

9.207

3.726

2016-17

148.69

159.35

14697

54.659

9.190

3.719

2017-18

151.43

162.29

149.68

57.005

9.411

3.808

2018-19

142.51

152.72

14086

20.071

3.521

1.425

2019-20

190.64

204.32

18844

33.857

4.440

1.794

2020-21

بیج

شرح بیج:

گرمیوں والی فصل  کے لئے بیج کی شرح 20تا25 جبکہ موسمی فصل کے لئے 10تا15کلو گرام فی ایکڑرکھیں۔

اقسام:
1۔ دیسی پالک 

یہ قسم ادارہ تحقیقات سبزیات فیصل آباد کی تیار کردہ ہے ۔اس کے پتے موٹے، چوڑے، نرم اور رسیلے ہوتے ہیںاور ان کی رنگت گہری سبز ہوتی ہے۔ اس کی پیداواری صلاحیت 35من فی ایکڑفی کٹائی ہے اور یہ قسم بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت بھی رکھتی ہے۔ 

2۔ کنڈیاری پالک

اس کے پتے کٹے ہوئے اور بیج کانٹوں والے ہوتے ہیں ۔ یہ سرد موسم کی خاص قسم ہے۔اس کے پتے نرم اور ذائقہ میں اچھے ہوتے ہیں اور  اس کی پیداوار دیسی پالک کی نسبت کم ہوتی ہے۔ 
 

کاشت

زمین کی تیاری:

پالک کی کاشت کے لئے زرخیز، ریتلی میرا اور میرا زمین موزوں ہے ۔ جس میںپانی دیر تک قائم رکھنے کی صلاحیت ہو اچھی رہتی ہے۔  زمین کی تیاری کے لئے ایک مرتبہ مٹی پلٹنے والا ہل اور تین تا چارمرتبہ عام ہل چلا کر زمین کواچھی طرح تیار کریں ۔کاشت سے ایک ماہ قبل زمین کو ہموار کرنے کے بعد گوبر کی گلی سڑی کھاد 10سے15ٹن فی  ایکڑ کے حساب سے ڈالیں اور ہل چلا کر زمین میں دبا دیں۔ کلراٹھی زمین اور کلر والے پانی میں کاشت کی جا سکتی ہے۔

وقت کاشت  :

 پالک جون تا اکتوبر اور فروری تا مارچ کاشت کی جاسکتی ہے۔ موسم گرما میں کاشت کے لئے صرف دیسی اقسام ہی مناسب نتائج دے سکتی ہیں۔ کنڈیاری پالک کا بیج گرم  موسم میں نہیں اگتا  اس لئے اسے اکتوبر سے جنوری تک کاشت کریں۔

طریقہ کاشت:

اچھی طرح تیار کردہ کھیت کو 10مرلہ کی چھوٹی چھوٹی کیاریوں میں تقسیم کر کے 75سینٹی میٹر کے فاصلے پر پٹڑیاں بنائیں۔ان پٹڑیوں کے دونوں کناروں پر کسی لکڑی سے 2تا3سینٹی میٹر گہری لکیریں لگائیںاور ان میں بیج کا کیرا کر دیں۔ پٹڑی کے درمیان سے ہاتھ کی مدد سے مٹی لے کر بیج کو اچھے طریقے سے ڈھانپ دیں۔ سرد موسم میں کاشت ہموار زمین پر چھٹہ دے کرکریںاور کھیلیاں بنا دیں۔اس کے علاوہ مشینی کاشت بھی کی جا سکتی ہے۔ 

بیماریاں

کیڑے

جڑی بوٹیوں کی روک تھام

جڑی بوٹیوں کی تلفی کے لئے فصل کی تین سے چار دفعہ گوڈی کریں۔
 

آبپاشی

آبپاشی:

 پالک کی فصل کوپہلی آبپاشی بوائی کے فوراً بعد کی جائے ۔گرم موسم میں ہر چار پانچ دن کے وقفہ سے آبپاشی کرتے رہیں اور سردیوں میںضرورت کے مطابق پانی لگائیں یعنی بارش اور سرد موسم کی صورت میں پانی کا وقفہ بڑھایا جا سکتا ہے۔

کھادیں

کھادوں کا استعمال: 

مقدار کھاد (بوری فی ایکڑ

خوراکی اجزاء(کلو گرام فی ایکڑ

بوائی کے وقت

پوٹاش

فاسفورس

نائٹروجن

  آدھی بوری یوریا اور ایک بوری ڈ ی اے پی ،ایک بوری ایس او پی

25

23

20

 

نوٹ:۔
     پہلی کٹا ئی پر آ دھی بو ری یو ریا اور اس کے بعد ایک کٹا ئی چھو ڑ کر دو سر ی کٹا ئی پر آ دھی بو ری یو ریا یا ایک بو ری امو نیم سلفیٹ ڈا لیں ۔ نائٹروجنی کھاد کے استعمال سے فصل کے پتے بڑے سائز کے ہو جاتے ہیںجس سے زیادہ پیداوار حاصل ہوتی ہے اور منڈی میں بہتر قیمت ملتی ہے۔
 

کٹائی

پالک کی پہلی کٹائی عام طور پر بوائی کے تقریباً ایک ماہ کے بعد کی جاتی ہے اور بعد والی کٹائیاں فصل کی بڑھوتری کے مظابق 20تا25 دن کے وقفہ سے کی جاتی ہیں۔ 

ذخائر

Crop Calendar

فصل کا منصوبہ